کنتور
ایک بارحضرت کنتور تشریف لے گئے اور اپنے ایک خلیفہ شیخ محمود کے مکان پر قیام فرمایا انھوں نے آپ کی اور آپ کے احباب کی بڑی مہمان نوازی کی۔ راستہ میں ایک گاؤں ”سنجولی“ نام کاتھا، وہاں کے سالارسيف الدین نے ایک نئی عمارت بنوائی تھی اس کے جشنِ افتتاح کے سلسلہ میں دعوت کا اہتمام کیاتھا،جس میں قرب وجوار کے شرفاء، روساء اور اکابرین سبھی مدعوتھے، باصرار حضرت کو اپنے مکان لے گئے وہاں کھانے کے بعدمحفل سماع منعقد ہوئی۔ درمیان سماع حضرت پرکیفیت طاری ہوگئی اوراس قدر روئے کہ آپ کے رونے کی آواز مکان کی عورتوں تک پہونچ گئی اورعورتوں نے ایک دوسرے سے کہنا شروع کیاکہ یہ بد شگونی ہے کہ اس عمارت کی ابتداء رونے سے اور آنسو بہانے سے ہوئی ہے۔ حضرت کی کیفیت جب دورہوئی اورمحفل ختم ہوئی تو آپ نے سیف الدين سے کہاکہ عورتوں سے کہہ دو شکوک وشبہات میں نہ پڑیں،مطمئن رہیں میں نے اپنے آنسوؤں سے تمہاری اولاد کی جڑ مضبوط اور مستحکم بنادی ہے۔ انشاء اللہ جلد اس کے آثارظاہر ہوں گے۔
اس کے بعد حضرت کنتور واپس تشریف لائے اور یہاں چند دن ”شیخ محمود“ کے یہاں قیام فرمایا،دورانِ قیام سادات کنتورآپ سے ملاقات کے لیے حاضر خدمت ہوئے۔ آپ نے فرمایا یہ سادات صحیح النسب ہیں، اور انھیں نصیحت فرما ئی کہ اپنے نسب کی حفاطت کا خیال رکھنا۔
For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972